انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی

زمبابوے کی ٹیم کو سخت حفاظتی انتظامات کے تحت صدارتی سکیورٹی میں ہوائی اڈے سے ہوٹل پہنچایا گیا
پاکستان میں چھ برس کے طویل وقفے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے سلسلے میں زمبابوے کی کرکٹ ٹیم دو ہفتے کے دورے پر لاہور پہنچ گئی ہے۔ جبکہ ٹی 20 سیریز کے لیے پاکستانی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
زمبابوے کی ٹیم کے کھلاڑی پیر کو رات گئے دبئی کے راستے لاہور پہنچے جہاں ان کے استقبال کے لیے کرکٹ بورڈ اور پنجاب حکومت کے اعلیٰ حکام موجود تھے۔
مہمان ٹیم کو سخت حفاظتی انتظامات کے تحت صدارتی سکیورٹی میں ہوائی اڈے سے ہوٹل پہنچایا گیا ہے۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق غیر ملکی ٹیم کی آمد کے موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ افسر سبحان احمد کا کہنا تھا کہ زمبابوے کی ٹیم کی پاکستان آمد خوش کن ہے اور وہ زمبابوے کی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ یہ دورہ ممکن ہوا۔
انھوں نے امید ظاہر کی کہ زمبابوے کا دورہ دیگر انٹرنیشنل ٹیموں کو بھی پاکستان لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
سنہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے والی کسی کرکٹ ٹیم کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔
دہشت گردوں کے حملے میں سات افراد کی ہلاکت کے بعد جہاں سری لنکن ٹیم اپنا دورہ ادھورا چھوڑ کر واپس چلی گئی تھی وہیں دیگر ٹیموں نے بھی پاکستان آنے سے انکار کر دیا تھا۔
چھ سال کے اس عرصے کے دوران پاکستان کو اپنی تمام ہوم سیریز غیرملکی سرزمین پر کھیلنی پڑی تھیں۔

شاہد آفریدی کپتان

بی بی سی کے نامہ نگار عبدالرشید شکور کے مطابق پاکستان اور زمبابوے کے درمیان کھیلی جانے والی ٹی 20 سیریز کے لیے پاکستانی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کی قیادت شاہد آفریدی کریں گے۔
شیعب ملک، محمد سمیع اور عمر اکمل کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
دیگر کھلاڑیوں میں سرفراز احمد، عماد وسیم، وہاب ریاض، مختار احمد، احمد شہزاد، محمد رضوان، نعمان انور، بلاول بھٹی، انور علی، محمد حفیظ اور عماد اعظم شامل ہیں۔
خیال رہے کہ زمبابوے کی ٹیم اپنے اِس حالیہ دورے میں دو ٹی 20 اور تین ایک روزہ میچ کھیلے گی۔
دورے کا آغاز 22 مئی کو ٹی 20 میچ سے ہوگا اور دوسرا ٹی 20 میچ 24 مئی کو کھیلا جائے گا جس کے بعد 26، 29 اور 31 مئی کو تین ون ڈے میچ منعقد ہوں گے۔
یہ تمام میچ لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اگرچہ اس سیریز کو باقاعدہ سرکاری حیثیت دی ہے لیکن سکیورٹی کی صورتحال کو بنیاد پر بنا کر اپنے آفیشلز نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور میں زمبابوے کی کرکٹ ٹیم کے دورے کے تناظر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں اور چھ ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
لاہور میں بی بی سی کے نامہ نگار عدیل اکرم نے بتایا کہ قذافی سٹیڈیم اور اس کےگردو نواح میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مسلسل گشت کیا جا رہا ہے جبکہ وقفے وقفے سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی کا عمل بھی جاری ہے۔
کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضلعی حکومت کی جانب سے فوری اِنخلا کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے اور اِس مقصد کے لیے ہیلی کاپٹر لینڈنگ کی ریہرسل بھی کی گئی ہے۔
پولیس اور رینجرز کے دستے پہلے ہی تعینات کیے جا چکے ہیں
لاہور میں قذافی سٹیڈیم سے ملحقہ نشتر پارک سپورٹس کمپلیکس کے آس پاس 100 سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں جہاں سے 24 گھنٹے صورتحال کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
کرکٹ میچ دیکھنے کے لیے آنے والے شائقین صرف دو دروازوں سے ہی سٹیڈیم کے اندر داخل ہو سکیں گے، جبکہ گاڑیوں کی پارکنگ کو بھی سٹیڈیم سے دور رکھا گیا ہے جہاں سے شائقین کو پیدل چل کر سٹیڈیم میں داخل ہونا ہوگا۔
لاہور میں پولیس اور رینجرز کے دستے پہلے ہی تعینات کیے جا چکے ہیں اور سٹیڈیم کے آس پاس تمام کاروباری مراکز اور ریستورانوں کو دو ہفتوں کےلیے بند کر دیاگیا ہے۔
سنیچر اور اتوار کے دن بھی پولیس کی ٹیموں نے فل ڈریس ریہرسل کی تھی جس میں ائیر پورٹ سے نجی ہوٹل اور پھر قذافی سٹیڈیم تک سفر کر کے حالات کا جائزہ لیا گیا۔