پہلا سیمی فائنل: 298 کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کا طوفانی آغاز


نیوزی لینڈ کے کپتان نے انتہائی طوفانی انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقی بولروں کے چھکے چھڑا دیے
کرکٹ ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کے خلاف بارش سے متاثرہ میچ میں 43 اووروں میں 298 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جارحانہ انداز میں اننگز کا آغاز کیا، تاہم اوپر تلے وکٹیں گرنے سے نیوزی لینڈ کو دھچکہ لگا ہے۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ نے اپنی اننگز کے اختتام پر 43 اووروں میں 281 رنز بنائے تھے، لیکن ڈک ورتھ لیوس سسٹم کے تحت نیوزی لینڈ کا ہدف 298 رنز مقرر کیا گیا۔
اس کے جواب میں اب سے تھوڑی دیر قبل تک نیوزی لینڈ نے 36 اووروں میں چار وکٹوں کے نقصان پر 243 رنز بنائے تھے۔ اس وقت گرانٹ ایلیٹ 52 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں، جب کہ ان کے ساتھی کوری اینڈرسن بھی 51 رنز بنا کر کھیل رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈن میک کلم نے انتہائی طوفانی اننگز کھیلتے ہوئے صرف 26 گیندوں پر 59 رنز بنائے۔ انھوں نے ڈیل سٹین کے ایک اوور میں 25 رنز بنائے۔ انھیں ڈیل سٹین نے مورنے مورکل کی گیند پر کیچ آؤٹ کیا۔ ان کے بعد نیوزی لینڈ کے سب سے قابلِ اعتماد بیٹسمین کین ولیمسن صرف چھ رنز بنا کے مورکل ہی کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
مارٹن گپٹل نے 34 رنز بنا کر اننگز کو استحکام بخشنے کی کوشش کی لیکن وہ ایک تیز رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔ ان کے بعد راس ٹیلر ایک محتاط اننگز کھیلنے کے بعد 30 رنز بنا کر جے پی ڈمنی کی گیند پر وکٹ کیپر ڈی کوک کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
ٹاس جیتنے کے بعد جنوبی افریقہ کی نیوزی لینڈ کے خلاف بیٹنگ جاری تھی کہ 38 اووروں کے اختتام پر بارش کے باعث کھیل روکنا دینا پڑا۔ وقت ضائع ہونے کے باعث کھانے کا وقفہ بھی مختصر کر کے دس منٹ کا کر دیا گیا۔
کھیل کے نئے قواعد و ضوابط کے مطابق تین بولر زیادہ سے زیادہ نو اوور، جب کہ دو زیادہ سے زیادہ آٹھ اوور پھینک سکتے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے کپتان اے بی ڈیویلیئرز انتہائی جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے 45 گیندوں پر 65 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ کھیل کے اختتامی لمحات میں ڈیوڈ ملر نے تباہ کن بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 18 گیندوں پر 49 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی۔ انھیں اینڈرسن نے آؤٹ کیا۔ جے پی ڈمنی چار گیندوں پر آٹھ رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
بارش کے بعد کھیل جب دوبارہ شروع ہوا اس وقت جنوبی افریقہ کا سکور تین وکٹوں کے نقصان پر 216 رنز تھا، تاہم سکور میں صرف ایک رن کے اضافے کے فاف ڈوپلیسی 82 رنز بنا کر اینڈرسن کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔
اس میچ میں نیوزی لینڈ کی فیلڈنگ خاصی غیر معیاری رہی ہے اور انھوں نے کئی کیچ اور رن آؤٹ کے موقعے ضائع کیے ہیں۔ ولیمسن نے دو اووروں میں اے بی ڈیویلیئرز کو آؤٹ کرنے کے دو مواقع ضائع کیے۔
نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ میں کھیلے جانے والے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ہاشم آملا اور کوئنٹن ڈی کوک نے اننگز کا آغاز کیا اور 21 کے مجموعی سکور پر آملا بولٹ کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ اس وقت ان کا سکور دس رنز تھا جس میں دو چوکے شامل تھے۔
ہاشم آملہ کے آؤٹ ہونے کے بعد ابھی مجموعی سکور میں دس رنز کا اضافہ ہی ہوا تھا کہ ڈی کوک نے بولٹ کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش کی لیکن باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد ڈوپلیسی اور رائلی روسو نے محتاط انداز میں بیٹنگ شروع کی اور سکور کو 114 تک پہنچا دیا مگر اس سکور پر روسو کوری اینڈرسن کی گیند پر مارٹن گپٹل کے ہاتھوں پوائنٹ پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
سیمی فائنل جیتنے والی ٹیم کا مقابلہ فائنل میں آسٹریلیا یا بھارت سے ہو گا
دونوں ٹیموں نے اس سے پہلے کبھی ورلڈ کپ کا فائنل نہیں کھیلا ہے۔
سیمی فائنل جیتنے والی ٹیم کا مقابلہ فائنل میں آسٹریلیا یا بھارت سے ہو گا۔
اس ورلڈ کپ میں آک لینڈ کے میدان میں جنوبی افریقہ کو پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ نیوزی لینڈ نے ایک دلچسپ میچ میں آسٹریلیا کو ایک وکٹ سے شکست دی تھی۔
بولٹ نے جنوبی افریقہ کے دونوں اوپنرز کو آؤٹ کیا
دونوں ٹیموں نے ایک ایک تبدیلی کی ہے۔ نیوزی لینڈ نے انجری کے سبب ورلڈ کپ سے باہر ہونے والے فاسٹ بولر ایڈم ملن کی جگہ میٹ ہنری کو ٹیم میں شامل کیا ہے جبکہ جنوبی افریقہ نے کیل ایبٹ کی جگہ ورنن فلینڈر کو ترجیح دی ہے۔
کوارٹر فائنل میں نیوزی لینڈ نے ویسٹ انڈیز کو143 رنز سے شکست دی تھی جبکہ جنوبی افریقہ نے سری لنکا کو ایک یک طرفہ مقابلے کے بعد نو وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنا لی تھی۔
آک لینڈ میں سیمی فائنل سے پہلے تین میچ کھیلے گئے ہیں۔ بھارت نے زمبابوے کو شکست دی جبکہ پاکستان نے بارش سے متاثرہ میچ میں جنوبی افریقہ کو شکست دی۔ تیسرے میچ نیوزی لینڈ نے ایک دلچسپ میچ میں آسٹریلیا کو ایک وکٹ سے ہرایا تھا۔